یوکرین کی پارلیمنٹ نے روس اور بیلاروس کی دفاعی صنعتوں پرآئندہ پچاس سالہ کیلئے پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یوکرینی پارلیمان رادا نے روس اور بیلاروس کی دفاعی صنعتوں کے خلاف پچاس سالہ پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
روس کے ساتھ جنگ میں مبتلا یوکرین کی رکن پارلیمنٹ یاریسلاو جیلزنیاک نے ایک سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں بتایا کہ صدر ولودیمیر زیلسنکی نے رادامیں ایک قانون پیش کیا جس پر بحث ہوئی۔
The Parliament approved NSDC decision on sanctions against russia and belarus in the defence industry.
— Verkhovna Rada of Ukraine - Ukrainian Parliament (@ua_parliament) November 22, 2023
More info:⬇️https://t.co/8QtdE9iRHX pic.twitter.com/idtbtqihVY
انہوں نےبتایا کہ اس بحث میں 304 ارکان کی حمایت سے اس قرارداد کو منظور کرتے ہوئے روس اور بیلاروس کی دفاعی صنعتوں کے ساتھ ہر قسم کا تعاون،مشترکہ منصوبوں اور پروگراموں کو ممنوع قرار دیتے ہوئے فوجی سامان کی مصنوعات پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے ۔
یوکرینی رکن پارلیمنٹ کے مطابق دفاعی شعبے میں روسی اور بیلاروسی کمپنیوں کی ٹیکنالوجی کا استعمال بھی ممنوع ہو گا۔
واضح رہے کہ یوکرینی پارلیمان نے اس سے قبل بھی روس کو ڈرونز کے علاوہ مختلف قسم کا اسلحہ دینے کے جواز میں ایران پر بھی پچاس سالہ پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔