بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر نتائج پہلے سے طے کرنے ہیں تو انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں، ایک وزیراعظم بنے گا، دوسرا دھاندلی کا شور مچائے گا، پھر دھرنے ہوں گے اور نقصان ملک کو ہوگا۔ مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر شفاف انتخابات یقینی بنائیں، بزرگ سیاستدان ایک الیکشن کیلئے اپنی جدوجہد ضائع نہ کریں، جو سب کو جیل بھیجنا چاہتا تھا آج خود جیل میں ہے۔
پیر کو نوشہرہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے خیبر پختونخوا کے جیالے الیکشن سے بھاگ نہیں رہے بلکہ جاگ رہے ہیں اور انتخابات کیلئے بھرپور تیار ہیں، جیالوں نے 3 آمروں کا سامنا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے دہشت گردی میں اپنی محبوب قائد کو کھو دیا، جمہوریت کیلئے ہماری قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، ملک کو اس وقت بہت سی مشکلات ہیں، سوچتا ہوں کہاں سے شروع کروں، مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ چکی، بے روزگاری عروج پر اور معیشت تباہ حال ہے، اسلام آباد کو کوئی پرواہ نہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جمہوریت کیلئے جن لوگوں نے قربانیاں دیں آج وہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا یہ وہی جمہوریت ہے جس کا وعدہ قائد عوام نے کیا تھا، عوام پوچھ رہے ہیں کہ آیا یہ وہی جمہوریت ہے جس کی خاطر بے نظیر بھٹو نے شہادت قبول کی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اتنی تقسیم اور نفرت میں نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی، معاشی مسائل ہوں، سیکیورٹی اور دہشت گردی کے مسائل، افغانستان کی وجہ سے جو مسائل پیدا ہو رہے ہیں یا ہمارے آئینی اور جمہوری مسائل ہیں، ان تمام مسائل کا حل صرف اور صرف پیپلز پارٹی ہی نکال سکتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری بولے کہ پاکستان پیپلز پارٹی صرف عوام کا سوچتی ہے اور اس کیلئے ہمارا ماننا ہے کہ اگر ان تمام مسائل سے چھٹکارا پانا ہے تو پھر ملک میں عام انتخابات کا صاف اور شفاف ہونا نہایت ضروری ہے، ہمیں اُمید ہے کہ الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ یقین دہانی کرائیں گے کہ جب 8 فروری کو انتخابات ہوں تو پھر ان پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، کوئی شکایت نہ کر سکے، اگر کوئی انگلی اٹھائے گا یا شکایت کرے گا تو پھر بتائیں الیکشن کرانے کا کیا فائدہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن صاف اور شفاف نہیں ہوتے اور ان پر کوئی انگلی اٹھاتا ہے تو پھر بتایا جائے پاکستانی عوام کے اربوں روپے کس لئے خرچ کئے جائیں گے؟، اگر الیکشن سے پہلے نتائج کا اعلان کرنا ہے تو پھر الیکشن کروانے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں صاف اور شفاف انتخابات چاہئیں، پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن اس کیلئے بھرپور جدوجہد کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر صاف و شفاف الیکشن نہ ہوئے تو جو بھی حکومت بنی وہ پاکستان کی معیشت ٹھیک کرسکے گی نہ ہی دہشت گردی کے مسائل حل اور نہ ہی وہ خارجہ سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر سکے گی، ایک وزیراعظم بنے گا تو دوسرا دھاندلی، دھاندلی کے الزامات لگائے گا تو کوئی دھرنا دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’میری اپنے بزرگ سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ آپ اپنی تاریخ اور جدوجہد کو ایک الیکشن کیلئے ضائع نہ کریں، آپ اپنے منشور اور سوچ پر الیکشن یں نا کہ انتظامیہ کے زور پر الیکشن لڑیں۔