پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل نے ستائیسویں آئینی ترمیم کےلئے ایک کے سوا تمام نکات مسترد کردیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے سی ای سی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی اور صوبائی شیئر ختم کرنے کی تجویز کو پیپلزپارٹی مسترد کرتی ہے۔ کسی بھی صورت اس تجویز کی حمایت نہیں کریں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالت ہونی چاہیے۔ آئینی عدالت پر رائے یہ ہے کہ چاروں صوبوں کی برابر نمائندگی ہو۔ انہوں نے بتایا کہ اس بارےمیں فیصلے کےلئے سی ای سی کا اجلاس آج نماز جمعہ کے بعد دوبارہ ہوگا۔
دوسری جانب حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی شقوں پر غور کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، کمیٹی کی سربراہی فاروق ایچ نائیک کو سونپےجانے کا امکان ہے ، کمیٹی میں تمام حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کو نمائندگی دی جائے گی ۔
ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی ، ترمیم پرغور کیلئے مشترکہ کمیٹی کی منظوری سینیٹ دے گا ، چیئرمین سینیٹ پارلیمانی کمیٹی کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی سےنام لیں گے، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی صدارت فاروق ایچ نائیک کریں گے، کمیٹی میں اپوزیشن سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کو شامل کیا جائے گا ، پارلیمانی کمیٹی کو27ویں ترمیم پرغور کیلئے 2 دن کا وقت دیا جائےگا۔
پارلیمانی کمیٹی ترمیم کی ہر شق پر غور کرے گی، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اپنی رپورٹ پیر کو سینیٹ میں پیش کرے گی، سینیٹ میں پیر یا منگل کو آئینی ترمیم کی منظور کروائی جائے گی، ایوان بالا سے منظوری کے دن ہی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائےگی، قومی اسمبلی بحث کے بعد بدھ یا جمعرات تک ترمیم منظور کرے گی۔






















