امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوج کو فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کی ہدایت کردی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دیگر ممالک کے تجرباتی پروگراموں کی وجہ سے اقدام ضروری تھا۔ مجھے یہ کرنا پسند نہیں لیکن اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ جوہری ہتھیاروں میں روس دوسرے اور چین تیسرے نمبر پر ہے۔ 5 سال میں چین بھی برابری پر آجائے گا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات، تجارت اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے شی جن پنگ کی تعریف کی ۔ بولے یہ میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے کہ میں آج اپنے پرانے دوست کے ساتھ ہوں ۔ شی جن پنگ باوقار رہنما اور عظیم ملک کے عظیم لیڈر ہیں ۔ ہم پہلے ہی بہت سی باتوں پر اتفاق کر چکے ہیں ۔ ابھی مزید باتوں پر بھی اتفاق کریں گے۔
اس موقع پر چینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کئی ممالک کے درمیان امن قائم کرنے کی کوششوں کو سراہا ۔ کہا بیجنگ اور واشنگٹن دو بڑی معیشتیں ہیں جن کے درمیان وقتاً فوقتاً اختلافات ہونا معمول کی بات ہے۔ اختلافات کے باوجود ہمیں درست سمت میں آگے بڑھنا چاہیے۔ بارہا کہہ چکا ہوں کہ چین اور امریکا کو شراکت دار اور دوست ہونا چاہیے۔ تاریخ نے ہمیں یہی سبق دیا ہے۔ موجودہ حالات بھی اس کا تقاضا کرتے ہیں۔





















