ایران اور پاکستان کے مابین لاجسٹک، تجارت اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں مشترکہ اقدامات پر اتفاق کرلیا گیا،دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کیلئے مشترکہ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آبادمیں وفاقی وزراء عبدالعلیم خان،جام کمال خان اورحنیف عباسی نے پاکستان کے دورے پر موجود ایرانی وزیرفرزانہ صادق سے ملاقات کی۔اجلاس میں پاک ایران بارڈرپر تجارتی مشکلات کےازالے کےلئے مشترکہ کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا گیا، جو ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرےگی۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نےایران سے آنے والے ٹرکوں کی جلد کلیرنس کی ہدایت دیتے ہوئے ایران کوپاکستان کے ٹریڈ کوریڈور سے چین اور دیگر ممالک تک تجارت کی پیشکش کی،اجلاس میں کوئٹہ زاہدان ریلوے ٹریک کی بحالی پر بھی اتفاق ہوا،جبکہ دسمبر میں اسلام آباد تہران استنبول ٹرین منصوبے کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ایران سے ستمبر میں طے پانے والے معاہدے پر تیزی سے عملدرآمد کی تجویز پیش کی۔ایرانی وزیر نے چاہ بہار اور گوادر بندرگاہوں کے درمیان بحری تعاون بڑھانے پر زور دیا اور عبدالعلیم خان کے متحرک کردار کو سراہا۔
وزیر تجارت جام کمال نےایران سے تجارت کودس ارب ڈالر تک بڑھانےمیں دلچسپی ظاہر کی،جبکہ ایرانی وزیر نےعبدالعلیم خان کو دوبارہ ایران کےدورے کی دعوت دی۔
عبدالعلیم خان نےکہا کہ پاکستان علاقائی تجارت اور باہمی رابطوں کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔ دونوں ممالک ایک عرصے بعد قریب آرہے ہیں۔






















