لبنان کے نائب وزیراعظم طارق متری نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل سکیورٹی انتظامات کے آغاز سے ہی لبنانی علاقوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور کسی کو بھی معلوم نہیں کہ اسرائیل کے اصل عزائم اور منصوبے کیا ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق لبنان کے نائب وزیراعظم طارق متری نے کہا کہ لبنانی فوج ہتھیار جمع کرنے کے منصوبے پر مؤثر انداز میں عمل کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ اپنے پہلے مرحلے میں ہے اور جلد مکمل کر لیا جائے گا، تاہم فوج کو وسائل کی کمی جیسے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت فوج کے کام میں رکاوٹ بن رہی ہے لیکن فوج اپنے فرائض انجام دینے کے لئے کوشاں ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ امریکی ایلچی ٹوم بَرَک کے حالیہ بیانات میں لبنان کے مستقبل کو نہایت ڈرامائی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ملک کو جنگ کے خطرے سے دور رکھنے کے لئے کوشاں ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انتخابات کو مقررہ وقت پر کرانے کے لیے بھی پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کی موجودگی کے باوجود اسرائیل نے لبنان کی سرزمین کے اندر پانچ مقامات پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ لبنان کی حکومت نے اگست میں حزب اللہ سے ہتھیار واپس لینے کا باضابطہ فیصلہ کیا اور فوج کو اس پر عمل درآمد کی ذمہ داری سونپی، جس کے تحت فوج کو اپنی کارروائیوں کی باقاعدہ رپورٹ حکومت کو پیش کرنی ہوتی ہے۔






















