کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے امریکی فوج کی جانب سے کولمبیا کی علاقائی حدود میں ایک ماہی گیری کشتی پر حملے پر امریکا سے فوری وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق صدر گستاوو پیٹرو نے اس کارروائی کو قتل اور ریاستی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ کہا کہ امریکی حکومت کے نمائندوں نے ہمارے علاقائی پانیوں میں قتل کا ارتکاب کیا ہے۔
بیان کے مطابق ماہی گیر الیخاندرو کارانزا کا منشیات کی اسمگلنگ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ اُس کی روزمرہ کی زندگی مچھلی پکڑنے پر مشتمل تھی۔ کولمبیا کے صدر نے ملک کے اٹارنی جنرل کے دفتر سے بھی اپیل کی کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو فوری قانونی تحفظ فراہم کرے اور انہیں بین الاقوامی عدالتی کارروائیوں میں فریق بنانے پر غور کیا جائے۔
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب 18 اکتوبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی فوج نے ایک "منشیات بردار آبدوز” کو تباہ کر دیا ہے، جو امریکاکی طرف بڑھ رہی تھی۔ تاہم کولمبیا کا مؤقف ہے کہ یہ ماہی گیروں کی کشتی تھی، جس کا کسی مجرمانہ سرگرمی سے تعلق نہ تھا۔






















