بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن کو نشانے پر رکھ لیا، کہتے ہیں کہ زبردستی وزیراعظم بنانے کے خواہشمند غلط فہمی کا شکار ہیں، ہم مقابلہ کریں گے، دوسری یا چوتھی بار وزیراعظم بننے کے بجائے نوجوانوں کو موقع دیں، عوام پرانے سیاستدانوں سے بیزار ہوچکے ہیں، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں کا اصل چہرہ سامنے آگیا، تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے بھی تباہی مچائی، یوٹرن لینا لیڈر کی نہیں بزدل کی نشانی ہے، جنگ کا میدان سجنے والا ہے، کسی آئی جے آئی کا حصہ نہیں بنیں گے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے عوامی رابطہ مہم شروع کردی، اگلا ورکرز کنونشن دیر اور پھر چترال میں ہوگا، پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا کے کارکنان نظریاتی اور بہادر ہیں، قائد عوام، شہید بینظیر بھٹو کا نظریہ آج تک زندہ رکھا ہوا ہے، ہم نے اب نوجوانوں کو بھٹو ازم سمجھانا ہے، بھٹو ازم کا مطلب پاکستان کے عوام کی خدمت کرنا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ ہم اپنے اصولوں کی خاطر جدوجہد کرتے ہیں، سزائے موت بھی دی جائے تو اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹتے، قائد عوام کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا مگر وہ اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹے، شہید بینظیر بھٹو بھی نظریہ کی خاطر 30 سال جدوجہد کرتی رہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کسی نے بتایا کہ لیڈر کی نشانی یوٹرن لینا ہے، یوٹرن لینا لیڈر کی نہیں بزدل کی نشانی ہے، بینظیر بھٹو نہتی ہوتے ہوئے بھی 2 آمروں سے ٹکرائیں، سزائے موت بھی ہمیں نظریات سے نہیں ہٹاسکتیں، پیپلزپارٹی آج بھی اپنے اصولوں پر قائم ہے، اس ملک میں طاقت کا سر چشمہ عوام ہیں، قائد عوام نے جو نعرہ لگایا اس پر عمل بھی کیا، ضرورت ہے کہ پی پی جیالے محنت اور جدوجہد کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ پی پی کا کوئی سیاسی مخالف نہیں، پی پی کا مخالف مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے، مجھے عوام کے ساتھ کی ضرورت ہے، چاہتا ہوں موقع ملے تاکہ ہم عوام کی خدمت کریں، جو تبدیلی کے نمائندے کہلواتے تھے انہوں نے تباہی کی، جو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے تھے ان کا چہرہ بھی سامنے آگیا، وہ عوام کی خدمت کرنا نہیں جانتے، پاکستان مہنگائی لیگ بن چکے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی کے پاس عوام کے مسائل کا حل ہے، پی پی ملک کے غریب عوام کیلئے کام کرتی ہے، 16 ماہ مشکل تھے مگر اپنی کارکردگی پر فخر کرتا ہوں، اپنی اس کارکردگی پر الیکشن لڑنے کو تیار ہوں، کیا اس کابینہ میں شامل لوگ کارکردگی پر الیکشن لڑنے کو تیار ہیں؟۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے سندھ میں بہت تباہی ہوئی تھی، چند ماہ میں ہم نے 20 لاکھ گھر بنانے کا سلسلہ شروع کیا، مزدوروں کیلئے بینظیر مزدور کارڈ متعارف کروائیں، ہم عوام کو پکا گھر بناکر دے کر زمین کا مالک بنا رہے ہیں، جب جیالا وزیراعظم ہوگا تو عوام کی خدمت ہوسکے گی، پی پی کی حکومت عام آدمی کی نمائندگی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی عوام کے ساتھ ہیلتھ کارڈ کے نام پر دھوکا کیا گیا، مفت علاج کیلئے اسپتال ہم کے پی میں بھی بنائیں گے، پیپلزپارٹی کے خلاف سازشیں ہوئیں، کردار کشی کی گئی، پی پی کے پاس منشور اور کارنامے بھی ہیں، پی پی کی کارکردگی کا مقابلہ کوئی جماعت نہیں کرسکتی۔
بلاول کا کہنا ہے کہ ملکی سیاست میں اب وہ مزا نہیں رہا، پی پی کیلئے کبھی لیول پلیئنگ تھی ہی نہیں، لیول پلیئنگ نہ بھی ہو تو ہم اس کے عادی ہیں، سازشوں کے باوجود پی پی کئی بار الیکشن جیتی، کوئی سمجھتا ہے زبردستی کسی کو وزیراعظم بناسکتے ہیں تو غلط فہمی ہے، پی پی موجود ہے ہم ہر کسی کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام پرانی سیاست اور سیاستدانوں سے بیزار ہوچکے، 70، 70 سال کے سیاستدانوں سے مطالبہ ہے گھر بیٹھیں، نوجواںوں کیلئے راستہ دیا جائے تاکہ مسائل حل کرسکیں، ہم ایک نئی سیاست لانا چاہتے ہیں، ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کریں گے، الیکشن کا میدان سجنے والا ہے، کارکنان آپسی اختلاف چند ماہ کیلئے بھول جائیں، اختلافات ختم ہوئے تو کوئی آپ کا مقابلہ نہیں کرسکتا، مجھے کسی اتحاد کی ضرورت نہیں پڑے گی، حکومت اس لئے بنائیں گے کہ روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے پر عمل کرنا ہے۔