بجلی کی 3 کمپنیوں کی جانب سے انسٹالیشن چارجز کی مد میں ایک ارب روپے کی اوورچارجنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے آڈٹ حکام کو معاملے کی مزید چھان بین کی ہدایت کردی۔
شاہدہ اختر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پاور ڈویژن اور اس کے ماتحت اداروں کے مالی سال 2010،11 اور 2012،13 کے آڈٹ اعتراضات پر غور کیا گیا۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ حیسکو نے 62 کروڑ 84 لاکھ روپے سے زائد کی اوورچارجنگ کی۔ حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے میٹیریل کی اصل لاگت 61 کروڑ کی بجائے ایک ارب 23 کروڑ چارج کیے جبکہ سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی نے 26 کروڑ 73 لاکھ، لیسکو نے 11 کروڑ 34 لاکھ کی اوورچارجنگ کی۔
سیپکو نے میٹیریل کی اصل لاگت 20 کروڑ 69 لاکھ کی بجائے 47 کروڑ 42 لاکھ چارج کی۔ پاور ڈویژن حکام نے جواب میں کہا اسے اوورچارجنگ نہیں کہا جا سکتا ۔لمٹ میں رہتے ہوئے چارجنگ کی گئی۔ ڈیلی کمیٹی نے آڈٹ حکام کو پاور ڈویژن کے دعوے کی تصدیق کرنے کی ہدایت کردی۔






















