روس اور یوکرین کے درمیان 84 جنگی قیدیوں کے تبادلے پر رضامندی کے بعد دونوں ممالک نے قیدیوں کی تصاویر اور ویڈیوز جاری کر دیں۔
روسی وزارت دفاع نے ویڈیو جاری کی جس میں بیلاروس میں موجود روسی جنگی قیدیوں کو دکھایا گیا، تاہم درست مقام نہیں بتایا گیا۔تمام روسی قیدی بیلاروس میں نفسیاتی اور طبی امداد حاصل کر رہے ہیں۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایکس پر 84 جنگی قیدیوں کی واپسی کے بارے میں پوسٹ کیا ہے۔کہا کہ یہ دونوں طرف کے جنگی قیدی ہیں اس میں عام شہری اور فوجی اہلکار شامل ہیں، جن میں سے کچھ کو ایک دہائی سے زائد عرصے سے حراست میں لیا گیا تھا۔
We are bringing Ukrainians back home to Ukraine. A new exchange, 84 people, both military personnel and civilians. Almost all of them require medical care and significant rehabilitation.
— Volodymyr Zelenskyy / Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) August 14, 2025
Among the civilians released today are those who had been held by the Russians since 2014,… pic.twitter.com/ITZDetOHIQ
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ آج رہا کیے گئے شہریوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہیں روسیوں نے 2014، 2016 اور 2017 سے قید کر رکھا تھا۔
واضح رہے کہ یہ تنازع 2014 میں شروع ہوا جب روس نے کریمیا پر قبضہ کیا اور مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کی، جس کے نتیجے میں دونوں فریقین کے متعدد فوجی اور شہری قید ہوئے۔





















