عوام کو 300 ارب روپے کا ٹیکہ لگانے کا ذمہ دار کون؟وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس میں مسابقتی کمیشن نے حقائق بتا دیئے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں مسابقتی کمیشن نے حقائق سامنے رکھ دیئے۔ چیئرمین مسابقتی کمیشن نے کہا کہ شوگر ایڈوائزی بورڈ کی جانب سے غلط اعدادوشمار پیش کیے گئے۔
چیئرمین مسابقتی کمیشن نے کہا کہ جون سے اکتوبر 2024 کے دوران 7 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی، چینی گمراہ کن اعدادوشمار کی بنیاد پر ایکسپورٹ کرنے سے بحران پیدا ہوا۔ فیصلہ سازی شوگر ملز ایسوسی ایشن کے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر ہوئی، گنے کی پیداوار، دستیاب اسٹاک، چینی کی پیداوار کا تخمینہ غلط نکلا۔ چینی برآمد کرکے 403 ملین ڈالر یعنی 112 ارب روپے کمائے گئے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کر دیا جائے گا، سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے بعد مسابقتی کمیشن کا کردار بڑھ جائے گا۔ تحقیقات میں معاونت کے لئے دیگر اداروں سے ڈیٹا کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔






















