ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے ساتھ غلط بیانی کی جوفصل ریٹ طے ہوا تھااس پر نہیں خریدا گیا۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر کا کہنا ہے کہ ہمارا زرعی ملک ہے مگر کاشتکار یہاں پریشان ہیں بھارت زراعت میں بہت آگے نکل گیا اگر ہمارے کاشتکاروںکے لیے اقدامات کیےگئےہوتےتوحکمران کشکول لیے نا گھومتے پھرتے، انہوں نے کہا کہ ہم کسان آرمی چیف سےاپیل کرتےہیںکاشتکاروں کیلئے کچھ کریں۔
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر کا مزیدکہنا تھا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود بھی کسانوں کا برا حال ہے ہمارے ساتھ حکومت نے غلط بیانی کی اور جو ریٹ کہا گیا تھااس ریٹ پر فصل کی خریداری نہیں کی گئی حکومت کے اس روایہ پرکاشتکار دلبرداشتہ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے پر ایکڑ پیدوار میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن بڑھ چکی ہے یوریا کھاد فی بوری جو چند ماہ قبل 1800 روپے کی تھی وہ اب 4200 روپے بلیک پراور دو نمبر مل رہی ہے سندھ کے کاشتکاروں کوسہولیات مل رہی ہیں مگرپنجاب کےکاشتکاروںکااستحصال کیاجارہاہے۔
آرمی چیف کےشکر گزار ہیں انہوں نے معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کیا آرمی چیف سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کاشتکاروں کی بہتری کے لیے بھی کردار ادا کریں بھارتی کاشتکاروں کو روزانہ 8 گھنٹے مفت بجلی ملتی ہے جبکہ ہمارے کسان اپنے پیسوں سے ٹرنسفارمر لگواتے ہیں جن کے بھاری بل بھیجے جاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 1992میں ہماری کپاس کی پیدوار 1 کروڑ 28 لاکھ تھی آج بھارت 4 کروڑ پر پہنچ گیا ہے اور ہم 46 لاکھ پر آ چکے ہیں اگر ماضی کی حکومتوں نے پر ایکڑ پیداروار بڑھانے کے لیے اقدامات کئے ہوتے تو ہمارے حکمران کشکول لیے نا گھومتے نہ کسان پریشانی کا شکار ہوتا۔