ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خیبرپختونخوا میں غیرقانونی تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈائریکٹرجنرل آڈٹ خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق سعودخان گنڈاپور کو قواعد کے برعکس اسسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر تعینات کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سعود خان کو صوبائی اسمبلی سے ڈیپوٹیشن پر ایکسائز ڈائریکٹوریٹ میں تعینات کیا گیا، سعودخان کو ای آئی آئی بی کا اضافی چارج بھی دیا گیا، اے ای ٹی او کی پوسٹ صرف پروموشن یا براہِ راست بھرتی سے پُرکی جاسکتی ہے، اس پوسٹ کےلیے ڈیپوٹیشن کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔
دستاویز کے مطابق پروموشن کے لیے محکمانہ امتحان پاس کرنا اور کم از کم 5 سال کا تجربہ ہوناضروری ہوتا ہے، سعود خان ان شرائط پر پوارنہیں اترتے، سعود خان کے پاس صوبائی اسمبلی میں صرف 13 ماہ کا تجربہ تھا۔
دوسری جانب سعودخان گنڈاپور کا کہنا ہے کہ آڈٹ نے غلط طور پر اے پی ٹی رولز کی بنیاد پر کیس بنایا، جو درست نہیں، سول سرونٹس کی ایک محکمے سے دوسرے میں پوسٹنگ، عارضی بنیادوں پر پالیسی کےتحت ہوتی ہے۔






















