پنجاب اسمبلی میں یوم استحصال کشمیر پر مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ احتجاج کے دوران حراست میں لیے گئے اراکین اپوزیشن کی رہائی بھی ہوگئی۔
قرارداد
منگل کو پنجاب اسمبلی کا ایک نکاتی اجلاس منعقد ہوا جس میں یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان کی پیش کردہ مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت غیر قانونی طور پر تبدیل کی اور ایوان بھارتی اقدامات اور پالیسیوں کو مسترد کرتا ہے جو کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائی اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
اپوزیشن اراکین کی رہائی
اجلاس کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کے حکم اور وزیر پارلیمانی امور کی مداخلت سے صبح حراست میں لیے گئے اپوزیشن کے ارکان کو رہائی مل گئی۔
زیر حراست ارکان اقبال خٹک، معین قریشی اور فرخ جاوید مون کو پولیس پنجاب اسمبلی لائی جہاں سے ان کی رہائی عمل میں آئی۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر نے پولیس حراست میں موجود ارکان کو ایوان میں طلب کیا تھا جس کے بعد پولیس نے انہیں اسمبلی لانے کی تیاری کی۔
اپوزیشن رکن احمر رشید بھٹی نے ایوان میں کہا کہ ایوان کی عزت تب بحال ہوگی جب سب ارکان اکٹھے ہوں گے۔
وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہوگی لیکن ہر ممبر ایوان کے لیے قابل احترام ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اپوزیشن ارکان کے ساتھ مبینہ بدتمیزی کی رپورٹ منگوا کر ایوان میں پیش کی جائے گی۔
صہیب بھرتھ نے کہا کہ وہ وزیر پارلیمانی امور کے ساتھ مل کر معاملہ حل کریں گے۔
اسپیکر کی میڈیا سے گفتگو
اسپیکر ملک احمد خان نے اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پرامن احتجاج ہر سیاسی جماعت کا آئینی حق ہے، لیکن احتجاج کی آڑ میں املاک کو نقصان پہنچانا، گھروں اور بینکوں کو جلانا، یا سڑکیں بند کرنا قابلِ مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست یوم استحصال پر کشمیریوں اور فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھانے کا دن تھا لیکن تحریک انصاف نے 14 اگست جیسے قومی دنوں کو احتجاج کے ذریعے تقسیم کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے زور دیا کہ احتجاج کے نام پر قومی موقف کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے۔
اجلاس ملتوی
ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔






















