عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ( ن ) اگر ’ ووٹ کو عزت دو ‘ کے اپنے بیانیے پر قائم ہو جائے تو ساتھ چلنے کو تیار ہوں۔
سماء کے پروگرام ’ دو ٹوک ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میرا اختلاف کسی عہدے یا شخصیت پر نہیں ہے،مسلم لیگ ن ووٹ کو عزت دو کے بیانیے پر قائم تھی اور اگر وہ اپنے بیانیے پر دوبارہ قائم ہو جائے تو ساتھ چلنے کو تیار ہوں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔
شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے اختلافات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میرا ان سے کوئی اختلاف نہیں رہا تاہم، اختلافات سیاسی جماعتوں میں ہوتے رہتے ہیں۔
لازمی پڑھیں : وزیراعظم شہباز شریف کی چوہدری نثار سے ملاقات، ساتھ چلنے کی خواہش کا اظہار
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس دوتہائی اکثریت ہے ، اسمبلی کی مدت تاحیات کر سکتے ہیں، پاکستان میں آئین ہے اور ہم نے اس کے مطابق چلنا ہے اور اگر نظام درست نہیں ہے تو ہمیں اس کو تبدیل کرنا چاہیے جبکہ ہائبرڈ نظام اگر آئین کے مطابق نہیں تو آئین کوبدل دیں۔
26 ویں ترمیم کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 26 ویں ترمیم نے آئین کی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ جعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) کے پاس اسٹریٹ پاور ہے جو حکومت کو مفلوج کرسکتی ہے اس لیے مولانا فضل الرحمان کی بات سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے۔






















