قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کے مجوزہ وفاقی بجٹ پر بحث میں پیپلز پارٹی کی رکن آصفہ بھٹو زرداری نے کہا مشکل وقت آیا تو پاکستان کا ہر باسی ملک کا دفاع کرے گا،پی ٹی آئی نے وزرا کی غیر حاضری پر ایوان سے واک آوٹ بھی کیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا تو وفاقی بجٹ پر بحث آغاز کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی راجہ قمر الاسلام کا کہنا تھا شدید گرمی کے دوران کئی علاقوں میں شہری پانی کو ترس رہے ہیں ،لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے کچھ وزن اشرافیہ کو بھی اٹھانا چاہیئے۔
پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان خراج تحسین کی مستحق ہیں جنھوں نے پاکستان کا کامیاب دفاع کیا۔ رکن اسمبلی عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ کسانوں کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو فعال کیا جائے اور جنگی بنیادوں پر ڈیم بنائے جائیں۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے آبادی میں تیزرفتار اضافہ روکنے اور این ایف سی کے فارمولے پر نظر ثانی پر زور دیا ۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے عاطف خان نے کہا کہ ہم اپنی غلطیوں پر معافی مانگنے کو تیار ہیں ،ہم اپنا بجٹ آئی ایم ایف کی ہدایات کے مطابق بنا رہے ہیں۔
شگفتہ جمانی کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی کی دستاویز پڑھنے کے بعد مایوسی ہوئی، جلاس میں وزراء کی عدم حاضری پر اپوزیشن ارکان نے علامتی واک آوٹ بھی کیا ، کچھ دیر بعد اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس آگئے ۔






















