وزیراعظم شہبازشریف اور ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس دوران شہبازشریف نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پاکستان اسرائیل کی بلاجواز جارحیت پر ایرانی حکومت کیساتھ کھڑا ہے ۔
ٹیلیفونک رابطے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کا کہناتھا کہ اسرائیلی حملے ایرانی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، یہ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی کرتے ہیں، ایران کواقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
وزیراعظم نے حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پرصدر پیزشکیان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کیلئے پاکستان کی حمایت کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مہم جوئی علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
ایرانی صدر نے مشکل وقت میں اظہار یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اخوت پر مبنی ہیں۔مسعود پزیشکیان نے وزیراعظم کو اسرائیل سے جاری بحران پر ایران کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔دونوں رہنماؤں نے موجودہ صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز علی الصبح اسرائیل نے ایران پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا جس دوران پاسداران انقلاب کے سربراہ اور آرمی چیف سمیت 6 سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ۔ اسرائیلی حملوں میں ایران کے 78 شہری شہید ہو چکے ہیں جبکہ 320 سے زائد زخمی ہیں ،شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ۔
ایران نے اسرائیلی حملوں کا جواب دیتے ہوئے گزشتہ شب بڑے پیمانے پر 200 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جن میں سے متعدد تل ابیب اور یروشلم میں جا کر لگے ، اسرائیلی فوج کا کہناہے کہ انہوں نے متعدد ایرانی میزائلوں کو ہوا میں ہی ناکارہ بنا دیا جبکہ سوشل میڈیا پر تل ابیب میں میزائل عمارتوں پر لگنے کی ویڈیوز بھی وائرل ہیں ۔اس حملے میں اسرائیل کے 4 افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ 20 سے زائد زخمیوں کی تعداد بتائی جارہی ہے ۔






















