پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے سابق سینیٹر اور سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں بطور آزاد امیدوار حصہ لیں گے اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) سمیت کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں بنیں گے جبکہ نئی سیاسی جماعت انتخابات کے بعد تشکیل دی جا سکتی ہے۔
سماء ٹی وی کے پروگرام ’ دو ٹوک ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ میں پہلے دن سے بڑا واضح تھا کہ میں نے الیکشن آزاد حیثیت میں لڑنا ہے، باقی دوست بھی سوچ رہے ہیں کہ انہوں نے بھی آزاد الیکشن ہی لڑنا ہے، ہار جیت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اگر میں الیکشن جیتتا ہوں تو اپنی آزاد حیثیت برقرار رکھوں گا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ کسی پارٹی کے اندر لوگوں کے مسائل پر گفتگو نہیں ہو رہی، نواز شریف کا بیانیہ دیکھیں تو وہ کہتے ہیں 2017 میں ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ، پی ٹی آئی کا بیانیہ دیکھیں تو وہ کہتے ہیں کہ ابھی ہمارے ساتھ بہت زیادتی ہو رہی ہے اور بلا شبہ ہو بھی رہی ہے۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لیکن اگر پی ٹی آئی کی کارکردگی کی بات کریں تو انہوں نے ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا اور آج اس پر تو کوئی بات ہو ہی نہیں رہی اور اسی طرح آپ مسلم لیگ ( ن ) کو بھی ان کی کارکردگی پر ہی جج کر رہے ہیں۔
نئی سیاسی جماعت کے حوالے سے سوال کے جواب میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ اس پر مشاورت چل رہی تھی اور ہمارا یہی خیال تھا کہ دوستوں کے ساتھ مل کر ایک نئی سیاسی جماعت بنائی جائے کیونکہ اس کی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں ہر جماعت اقتدار میں رہی ہے لیکن لوگوں کے مسائل تو اپنی جگہ پر موجود ہیں اور انہیں ڈیلیور نہیں ہوسکا، آج بھی جو بیانیہ ہے وہ مظلومیت پر ہے ڈیلیوری اور لوگوں کے مسائل حل کرنے پر نہیں ہے، تو ہم یہ سمجھتے تھے کہ اس وجہ سے نئی سیاسی جماعت کی ایک گنجائش موجود ہے اور اس پر ہم آپس میں مشاورت کرتے رہے۔
نئی سیاسی جماعت انتخابات کے بعد بن سکتی ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر#SamaaTV #DoTokwithKiranNaz #KiranNaz @kirannaz_KN pic.twitter.com/tOmfEcKPta
— SAMAA TV (@SAMAATV) November 6, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ اب کچھ دوستوں کا خیال ہے کہ یہ انتخابات کے بعد ہونا چاہیے کیونکہ وقت بہت کم ہے اور انتخابات کی تیاری کرنی ہے اس لئے زیادہ تر امکان یہی ہے کہ اب انتخابات کے بعد ہی نئی سیاسی جماعت بنائی جائے گی۔