ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن کی زیرصدارت سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی(سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس ہوا جس میں 10 ارب روپے سے زیادہ لاگت کے5 منصوبوں کی منظوری دیدی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 4 بڑے منصوبے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیئے ایکنک کو بھیجے گئے منصوبوں کی لاگت 213 ارب 86 کروڑ روپے ہے
اجلاس میں زراعت، خوراک، تعلیم، توانائی، فزیکل پلاننگ اینڈ ہائوسنگ، سائنس و ٹیکنالوجی، سماجی بہبود، ٹرانسپورٹ، مواصلات اور آبی وسائل کے مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا فوڈ سکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ کا منصوبہ پیش کیا گیا جس پر 24.640 ارب روپے لاگت کا تخمینہ ہے، یہ منصوبہ منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا ہے، منصوبہ کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک معاونت فراہم کرے گا۔
اجلاس میں بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سکولوں کی تعمیرنو و بحالی کا منصوبہ بھی پیش کیا گیا اور اس کی منظوری دی گئی، منصوبہ پر 14 ملین روپے کی لاگت آئے گی، اس منصوبہ کیلئے سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) سے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔
سی ڈی ڈبلیو پی اعلامیہ کے مطابق بلوچستان میں سیلاب سے تباہ اسکولوں کی بحالی کیلئے 1 ارب 40 کروڑ کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا ہےسائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کا 1 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد کا منصوبہ بھی منظورکیاگیاآزاد کشمیر میں سڑک کی تعمیر کے 1 ارب 62 کروڑ روپے کے منصوبے کی منظوری کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔ خواتین کی مالی ترقی کا 31 ارب 41 کروڑ روپے سے زائد کا منصوبہ ایکنک کو ارسال کیا گیا ہے۔
اجلاس میں سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سکولوں کی تعمیرنو و بحالی پروگرام کا منصوبہ بھی پیش کیا گیا جسے منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیااس منصوبہ پر 83.187 ارب روپے کی لاگت آئے گی صوبائی حکومت لاگت کا 10 فیصد جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک 90 فیصد معاونت فراہم کرے گا منصوبہ کے تحت سندھ کے 17 اضلاع میں مکمل اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے پرائمری سکولوں کی تعمیرنو اور اپ گریڈیشن کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
اجلاس میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مہاجرین کے فیز ون کی سیٹلمنٹ منصوبہ کی بھی منظوری دی گئی، اس پر 30.96 ارب روپے کی لاگت آئے گی، یہ منصوبہ آزاد کشمیر کے ضلع باغ، ہٹیاں بالا، کوٹلی اور مظفرآباد میں بروئے کار لایا جائے ۔