وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پانی روکنا جنگی اقدام ہے، پانی روکنے کےلیے بھارت جو بھی تعمیر کرے گا تباہ کریں گے۔
سماء کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اب جنگیں پانی پر ہوں گی، غزہ جیسی صورتحال پیداکی گئی توتاریخی جواب دیں گے۔ ہم نہیں تو کوئی نہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تقسیم نہ ہونے پر سیاستدانوں کو عوام کا شکر گزار ہونا چاہیے، بھارت میں تقسیم ہے لیکن ہمارے یہاں تقسیم نہیں اور یہ خوش قسمتی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہم قومی مسئلے پر بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن پی ٹی آئی ہر چیز کو مشروط کر رہی ہے، پی ٹی آئی گزشتہ روز بریفنگ میں شریک نہیں ہوئی اور وہ اپنا ذاتی مسئلہ لے کر بیٹھے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ کے مترادف ہوگی، بھارت نے پانی روکنے کیلئے کوئی اسٹرکچر بنایا تو اسے تباہ کر دیں گے، آئندہ جنگیں پانی پر ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور نیتن یاہو میں کوئی فرق نہیں، مودی نے کوئی غلطی کی تو ایسا جواب دیں گے جو تاریخ میں لکھا جائے گا، نیتن یاہو جیسے اقدامات کئے تو پاکستان ایسا جواب دےگا کہ تاریخ یاد رکھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اندازے ہیں کہ جنگ ایل او سی تک محدود رہے گی لیکن جنگ شروع ہوتی ہے تو اس کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا، نریندرمودی اس وقت ذاتی انا اور ووٹوں کی جنگ لڑ رہا ہے اور بھارت نے حملہ کیا تو ہمارا جواب اس سے زیادہ سخت ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مئی کے آخر میں ندی نالوں اور نہروں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے، اگر اعداد و شمار سے ظاہر ہوا کہ بھارت نے پانی کا بہاؤ روکا ہے تو ہم اس مسئلے پر آواز اٹھائیں گے ،2 مئی تک پانی کا بہاؤ 87 ہزار کیوسک ریکارڈ ہوا تھا، اگر پانی کے بہاؤ میں کمی آئی تو اس پر حکومتی سطح پر کمیٹی بلانی چاہیے۔
قبل ازیں بھارت نے آبی دہشت گردی شروع کردی۔ پاکستان کا پانی روک لیا۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقے ریاسی سے سلال ڈیم اور بگلیہار ڈیم بند کردیے ۔ دریائے چناب میں پہلی بار پانی کی آمد تیس ہزار کیوسک تک کم ہوگئی ۔ صورتحال پر ارسا نے گہری تشویش کا اظہار کردیا۔
بھارت کی آبی جارحیت کے باعث پہلی بار ایسا ہوا، کہ ڈیم بند کرنے سے دریائے چناب سوکھنے لگا، بھارت کی آبی دہشت گردی کی وجہ سے ایک دن میں پانی کی آمد 30 ہزار کیوسک کم ہوئی، ہیڈ مرالہ پر دریائے چناب میں پانی کی آمد میں 29 ہزار 300 کیوسک کمی ریکارڈ کی گئی۔
ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی آمد 5ہزار300 کیوسک تک رہ گئی ہے، اتوار کو پانی کی آمد 34 ہزار600 کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی۔ خریف سیزن کیلئے پہلے ہی 21 فیصد پانی کم ہے، دریائے چناب میں پانی معمول کے مطابق نہ بہنے سے کمی مزید بڑھ سکتی ہے۔