صوبے بھر میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا آغاز آج سے ہو گیا ہے، تاہم امتحانی عمل میں نقل مافیا کی مبینہ سرگرمیوں نے ایک بار پھر تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میٹرک کے امتحانات کے دوران بھی بورڈ حکام کی درخواست پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انکوائری رجسٹرڈ کی تھی، لیکن اس کے بعد تعاون کا فقدان دیکھا گیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے انکوائری کے بعد افسران پر مشتمل ایک ٹیم بھی تشکیل دی تھی جس میں انسپکٹر شگفتہ شہزاد، عدنان شاہ، شہاب اور عدنان شامل تھے۔ تاہم ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین بورڈ نے مطلوبہ سطح پر ایف آئی اے سے تعاون نہیں کیا، جس سے تحقیقات میں پیش رفت متاثر ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ انٹر امتحانات میں بھی بورڈز کی جانب سے نہ تعاون کیا گیا، نہ ہی باقاعدہ کوئی لیٹر جاری کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق وہ جلد محکمہ تعلیم کو خط ارسال کریں گے جس میں یہ مؤقف اختیار کیا جائے گا کہ بورڈز صرف رسمی خطوط تو لکھ دیتے ہیں لیکن عملی طور پر کسی بھی قسم کا تعاون نہیں کرتے، جس سے ادارے کا وقت ضائع ہوتا ہے۔
ایف آئی اے حکام کا مزید کہنا ہے کہ ماضی میں متعدد مواقع پر بورڈز کا عملہ نقل مافیا میں براہ راست ملوث پایا گیا تھا اور گرفتاریاں بھی ہو چکی تھیں۔ ممکنہ طور پر اسی وجہ سے اب بورڈز مکمل طور پر پیچھے ہٹ گئے ہیں اور تعاون نہیں خر رہے ، نہ ہی انہوں نے لیٹر جاری کیا ۔