وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ بھارت مدارس کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
سماء ٹی وی کے پروگرام ’ میرے سوال ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بیانیے کی جنگ میں بھارت کو آؤٹ کلاس کر دیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف دوسرے ممالک کے سربراہوں اور سفیروں سے بات کر رہے ہیں، تمام جماعتیں اختلافات کے باوجود ریاست کے ساتھ کھڑی ہیں جو اچھی بات ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ہمیشہ معاملہ فہمی اور عزت واحترام کا رویہ اپنایا ہے، انہوں نے اے پی ایس واقعے کے بعد بانی پی ٹی آئی کو خود دعوت دی تھی، صورتحال مزید آگے بڑھی تو حکومت اے پی سی اور مشترکہ اجلاس بلانے کی تیاری کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک بھارت نہیں کہے گا کہ کوئی کارروائی نہیں کریں گے اس وقت تک ہمیں تیار رہنا ہوگا، بھارت کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا کہ وہ کوئی کارروائی نہیں کرنے جا رہے، ہماری تیاری اپنے دفاع کیلئے ہے، ہم نے دنیا سمیت بھارت کو یقین دہانی کرائی ہے ہماری طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہوگی، ہم نے یہ بھی کہا ہے کوئی حملہ کیا تو بروقت جواب دیا جائے گا، ہم صرف اپنے دفاع کی تیاری کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی معاشی بحالی ہضم نہیں ہو رہی، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کو نہیں چھوڑیں گے اور اطلاع ملی ہے کہ بھارت مدارس کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے پر حملہ جنگی اقدام تصور ہوگا، بھارت کئی سال سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے پر لگا ہوا ہے، بھارت کشمیر میں مزید ظلم کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی رویے سے لگتا ہے یہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، پہلگام واقعے کو فالس فلیگ آپریشن کہا جا رہا ہے، پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی ہے، کسی بھی شکل میں دہشتگردی قابل قبول نہیں۔