آئی ایم ایف نے ریجنل اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی ۔ پاکستان میں رواں مالی سال جی ڈی پی شرح نمو دو اعشاریہ چھ فیصد رہنے کا امکان ہے ، مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا میں علاقائی تنازعات کو معاشی ترقی کیلئےخطرہ قرار دیدیا ۔
رپورٹ کے مطابق معاشی سست روی کے باعث پاکستان کی شرح نمو میں صفراعشاریہ چھ فیصد کمی متوقع ہے ۔ اگلے مالی سال میں شرح نمو تین اعشاری چھ فیصد ہو جائےگی ۔ مہنگائی میں کمی کا رجحان جاری رہے گا۔ پاکستان سمیت تیل درآمد کرنے والے ملکوں میں معاشی سرگرمیاں بتدریج مضبوط ہونے کا امکان ہے ۔ تاہم معاشی نمو سست روی کا شکار رہےگی ۔ اس کی بڑی وجہ بڑھتی ہوئی عالمی تجارتی کشیدگی اور غیریقینی صورتحال ہے ۔ اس سے پاکستان کی امریکا کو برآمدات متاثر ہوسکتی ہیں۔ ادارہ جاتی اصلاحات بھی توقعات کےمقابلے میں سست رہنے کا خدشہ ہے ۔
آئی ایم ایف کے مطابق دو ہزار تئیس کے سیلاب کے بعد پاکستان میں زرعی پیداوار میں اچھا اضافہ ہوا ۔ اس دوران پاکستان معاشی بحالی کہ راہ پر گامزن ہوا ۔ اکتوبر کے بعد مہنگائی کا دباؤ کم ہونے سے شرح سود میں پانچ سو پچاس بیسز پوائنٹس کی کمی آئی ۔ دوسری شسماہی میں شرح سود میں مزید کمی متوقع ۔ پاکستان سمیت علاقائی ملکوں کیلئے بیرونی معاشی خطرات برقرار ہیں ۔