اسلام آباد ہائیکورٹ میں مدثر نارو سمیت دیگر لاپتا افراد کے 19 کیسز پر سماعت بغیر کارروائی کے غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی ہوگئی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامرفاروق اور جسٹس میاں گل حسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے لاپتا افراد کے 19 کیسز پر سماعت کرنی تھی۔
سماعت کے ملتوی ہونے کے بارے لاپتا افراد کے لواحقین کے وکلا کو آگاہ کر دیا گیا تھا۔
لاپتا افراد کے وکیل عمر اعجاز گیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسز پانچ سے آٹھ سال پرانے ہیں ، ایک مقدمہ ایسا بھی ہے ایک شخص کو دن دیہاڑے ایف ٹین سے اٹھایا گیا ، سات سال سے اس کی بازیابی کا کیس یہاں زیر التوا ہے۔
عمر اعجاز گیلانی نے بتایا کہ جس مقدمے کی پیروی میں کر رہا ہوں اس کے اپیل کے مرحلے کی 50 سے زائد سماعتیں ہو چکیں ، اس تاخیر کی وجہ سے لاپتہ افراد کے لواحقین بہت تکلیف میں ہیں ، گزشتہ دو تین سماعتوں سے اس مقدمہ کی تاریخ لگتی ہے تو کیس ڈی لسٹ ہو جاتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے کیسز بھی اب لاپتہ ہوتے جا رہے ہیں اس پر ہمیں تشویش ہے ، عدلیہ سے توقع ہے کہ وہ ان مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر سنے گی ، آپ کسی کے پیارے کو لاپتہ ہی کر دیں یہ تو قتل سے بڑا جرم ہے۔