وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ مکمل صنفی شمولیت کے بغیر ٹیکنالوجی کی ترقی اور قومی ترقی کا حصول مشکل ہوتا ہے اور پاکستان کی آئی ٹی صنعت کے فروغ میں یونیورسل سروس فنڈ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
یو ایس ایف کے زیر اہتمام آئی سی ٹی شعبے میں خواتین کے عالمی دن 2025 کے سلسلے میں منعقدہ "گرلز ان آئی سی ٹی فار انکلوسیو ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن" کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ دور دراز علاقوں کو ڈیجیٹل دنیا سے منسلک کرکے یو ایس ایف خواتین، اسٹارٹ اپس، فری لانسرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے، معاشی ترقی اور جدت طرازی کو آگے بڑھانے میں بھرپور معاونت کررہا ہے۔
وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے اپنے مختلف ادوار مین 12 لاکھ لیپ ٹاپ نوجوانوں میں تقسیم کیئے، وزارت آئی ٹی کی طرف سے 45 لاکھ افراد کو ڈی جی اسکلز پروگرامز کے ذریعے آن لائن فری لانسنگ ٹریننگ فراہم کی گئی۔
شزا فاطمہ نے مزید کہا کہ ایک پاکستانی خاتون کی حیثیت سے انہوں نے ایک نوجوان خاتون کی زندگی میں ٹیکنالوجی کی تبدیلی کا براہ راست مشاہدہ کیا ہے، گزشتہ برسوں کے دوران، ٹیکنالوجی میں خواتین کو بااختیار بنانے کے منصوبے عملی جامہ پہن رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی ان کے انتھک محنت اور حکومتی معاون پالیسیوں کی عکاسی کرتی ہے۔
نیشنل براڈ بینڈ اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اپنے قیام سے اب تک یو ایس ایف نے بلاامتیاز ملک کے چاروں صوبوں میں 161 منصوبوں کے ذریعے 4،400 موبائل ٹاورز لگائے ہیں جبکہ 17 ہزار 200کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل کے ذریعے ایک ہزار سے زائد ٹاؤنز اور یونین کونسلوں کو منسلک کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح اب تک مجموعی طورپر دور دراز علاقوں کے 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد کو ڈیجیٹل سروسز فراہم کی گئی ہیں۔
قبل ازیں اپنے استقبالیہ اپنے خطاب میں یونیورسل سروس فنڈ کے سی ای او چوہدری مدثر نوید نے کہا کہ انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین کے زیر اہتمام 2011 سے عالمی سطح پر منائے جانے والے یوم آئی سی ٹی 2025 کے حوالے سے تقریب کا انعقاد اعزاز کی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ موقع ہمیں یاد دلاتا ہے کہ جامع ڈیجیٹل تبدیلی صرف ایک ویژن نہیں بلکہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
چودھری مدثر نے مزید کہا گذشتہ 2 سال سے یو ایس ایف نے کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ ایک جانب ہماری توجہ جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل پر تھی تو دوسری جانب وفاقی وزیر آئی ٹی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ہدایت کے مطابق نئے منصوبوں کیلئے فیلڈ اور ٹیکنیکل ورک کی تکمیل ہمارا ہدف تھا، اب ہم نے 16 منصوبوں کے ٹینڈرز جاری کردیئے ہیں ، یعنی منصوبوں کے آغاز کا باقاعدہ مرحلہ شروع ہوچکا ہے۔
تقریب میں پینل مباحثے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا، شرکاء میں شامل محترمہ سارہ قریشی، محترمہ یمنا مجید، محترمہ ماہ نور سلمان، محترمہ شوانا افتخار نے آئی سی ٹی کے شعبے میں لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے بارے میں اپنے خیالات اور تجربات کا تبادلہ کیا۔