پاکستان کو فیٹف سے بلیک لسٹ کرانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانے والا بھارت اب خود فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ریڈار پر آگیا۔
بھارتی شہرممبئی دنیا میں جوئے کا بھی سب سے بڑا اڈہ بن گیا، بھارت کوکینڈا سمیت دیگرملکوں میں ریاستی دہشتگردی سے متعلق بھی سوالات کا جواب دینا پڑے گا۔
مشیرخزانہ ڈاکٹر وقارمسعودکا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ فیٹف کو پاکستان کیخلاف سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا،اب بھارت کے احتساب کی باری ہے۔فیٹف کی جانب سے بھارت کو 40نکات کی شرائط پر عمل کرنا ہوگا۔
پاکستان کا نام گرے لسٹ سے کب خارج کیا گیا؟
21 اکتوبر 2022 کو عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے خارج کیا تھا۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر ٹی راجا کمار نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پاکستان 2018 سے گرے لسٹ میں تھا، اس وقت دو ایکشن پلان تھے،پاکستانی حکام بڑی جدوجہد کے بعد تمام ایکشن پلان پر بڑی حد تک عمل درآمد کرچکے ہیں۔
ایف اے ٹی ایف صدر نےامیدظاہر کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان نظام کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے ریجنل شراکت دار ایشیا پیسفک گروپ سے تعاون جاری رکھے گا۔