وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کینالز منصوبہ ختم نہ کیا تو وفاقی حکومت کا ساتھ چھوڑ دیں گے لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے۔ آئیں بات کریں۔ بات چیت سے ہی مسئلے کا حل نکلے گا۔
سماء کے پروگرام ’ریڈ لائن وِد طلعت‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پہلے بھی نگراں دور میں ارسا سے سرٹیفکیٹ لیا گیا۔ نہیں چاہتے کہ پھر کوئی عبوری حکومت آکر فیصلہ کرے اور بعد میں ہم لڑتے رہیں۔ ن لیگ کو بھی یہ سوچنا چاہیے۔ مجھے یقین ہے وہ بھی ایسا نہیں چاہیں گے۔
اس سے قبل سماء کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے رہنما اور سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو حکومت سے علیحدہ ہونا پڑا تو 2 منٹ نہیں لگائیں گے، اگر پیپلز پارٹی ن لیگ کا ساتھ نہ دیتی تو الیکشن ہونے میں 9 سال لگ جاتے۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ جو بھی پانی دریائے سندھ سے نکالا جائے گا اس سے سندھ کا پانی کم ہوگا، وزیراعظم،اسحاق ڈار،راناثنا اللہ کے کچھ بیانات مثبت تھے لیکن کچھ لیگی رہنماؤں نے زخموں پر نمک چھڑکنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پُر امید ہیں وزیراعظم مثبت فیصلہ کریں گے لیکن کوئی بات نہیں ہو رہی اسی لیے بلاول بھٹو نے جلسوں کی بات کی ہے۔
پروگرام کے دوران وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ نہروں کا ایشو ٹیکنیکل کم اور سیاسی زیادہ ہے، حکومت نہروں یا مائنز اینڈ منرل بل پر کسی صوبے پر اپنا نظریہ نہیں ڈالے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وسائل کے تقسیم کے معاہدے ہیں، اس میں آئین اور قانون کیا کہتا ہے وہ سب پہلے ہی سیٹل ہے۔ یہ کوئی نیا کٹا نہیں کھلنے جارہا کہ جو صوبوں کی تقسیم کو تبدیل کردیں، اسی کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی۔