موجودہ مالی سال میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ جولائی سے مارچ کے دوران وفاقی حکومت نے صرف 399 ارب 37 کروڑ روپے خرچ کیے۔
دستاویز کے مطابق موجودہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت 399 ارب 37 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ یہ رقم سالانہ ہدف کے مقابلے میں صرف 36 اعشاریہ تین صفر فیصد بنتی ہے۔
اسی عرصے میں حکومت نے 664 ارب 62 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام کا نظرثانی شدہ سالانہ ہدف 1100 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے چونتیس ارب چھیانوے کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ 48 ارب 54 کروڑ کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔
صوبوں اور خصوصی علاقوں میں 98 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کیے گئے۔آبی وسائل کے منصوبوں پر 51 ارب 84 کروڑ روپے خرچ کیے گئے جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے 54 ارب 29 کروڑ روپے خرچ کیے۔ پاور ڈویژن نے 51 ارب سے زائد رقم استعمال کی، جبکہ ریلوے کو 20 ارب 97 کروڑ روپے فراہم کیے گئے۔
اعلیٰ تعلیم کے منصوبوں پر 20 ارب 22 کروڑ، قومی صحت پر سات ارب 65 کروڑ، اور آئی ٹی منصوبوں پر دو ارب 53 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔وزارت داخلہ نے اپنے ترقیاتی منصوبوں پر دو ارب 76 کروڑ، جبکہ وزارتِ منصوبہ بندی نے دو ارب 96 کروڑ روپے خرچ کیے۔