عالمی بینک نے پاکستان کے ٹیکس نظام کو انتہائی غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے موجودہ نظام سے قلیل مدتی فائدے تو حاصل ہو رہے ہیں لیکن طویل مدتی آمدن کے مواقع ضائع ہو رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پائیڈ کے زیراہتمام کانفرنس کے دوران پینل مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ورلڈ بینک کے لیڈ کنٹری اکنامسٹ ٹوبیاس ہاک نے کہا کہ زرعی آمدن پر صوبائی سطح پر ٹیکس ایک مثبت قدم ہے۔ اب جائیداد کے شعبے کو بھی درست طریقے سے رجسٹر کرکے ٹیکس نیٹ میں لایا جانا چاہیے۔
ٹوبیاس ہاک نے کہا کہ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور تمام آمدن کو اُس میں شامل کرنے سے ہی تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کیا جا سکتا ہے۔