سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ ایران کے سرکاری دورے پر تہران پہنچے ہیں جہاں ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق شہزادہ خالد بن سلمان نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی اور انہیں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا خصوصی پیغام پہنچایا تاہم اس پیغام کی تفصیلات کو خفیہ رکھا گیا ہے۔
ملاقات میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان بہتر تعلقات دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ پورے خطے کے لیے فائدہ مند ہیں۔
انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی راہ میں حائل کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے ایران کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
سعودی وزیر دفاع نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی سے بھی ملاقاتیں کیں جن میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق دونوں ممالک نے سرحدی تنازعات کے حل، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں اور خلیج فارس میں بحری سلامتی کے فروغ پر اتفاق کیا۔
یہ دورہ ایک اہم موقع پر ہوا ہے کیونکہ رواں ہفتے روم میں ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات شیڈول ہیں۔
مبصرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب کا یہ دورہ خطے میں کشیدگی کم کرنے اور سفارتی توازن قائم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کئی برسوں کی کشیدگی کے بعد 2023 میں چین کی ثالثی میں ایک تاریخی معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات بحال کیے۔