ہنگری نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوششوں کے تحت پاکستانی طلباء کے لیے 400 مکمل فنڈڈ اسکالرشپس کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سجیارتو کے دورۂ پاکستان کے دوران کیا گیا، جہاں تعلیم، تجارت، صنعت اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے لیے کئی مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق یہ اعلان وزارت خارجہ میں منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا گیا، جس میں پاکستان کی جانب سے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار موجود تھے۔
وزیر خارجہ ہنگری
اپنے خطاب میں ہنگری کے وزیر خارجہ سجیارتو نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کے 60 سال منا رہے ہیں، اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم پاکستان کو ایک مخلص دوست کے طور پر دیکھتے ہیں، جو علاقائی امن کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے افغانستان کی سرحد پر پاکستان کو درپیش چیلنجز کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہنگری ان کی پیچیدگیوں کو سمجھتا ہے۔ سجیارتو نے بتایا کہ 400 اسکالرشپس کے اعلان کے بعد اب تک 1700 سے زائد پاکستانی طلباء کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جو ہنگری کے تعلیمی پروگرامز کی مقبولیت کو ظاہر کرتی ہیں۔
پریس کانفرنس میں انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ہنگری اور پاکستان کے درمیان جلد سرمایہ کاری کے تحفظ کا معاہدہ اور براہِ راست فضائی رابطہ قائم کرنے کے لیے ایوی ایشن معاہدہ طے پا رہا ہے۔
سفارتی پاسپورٹ ویزہ فری
ایک اہم پیشرفت کے طور پر، سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزہ فری سفر کا معاہدہ بھی طے پایا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر روابط کو مزید فروغ دے گا۔
اس موقع پر وزیر تجارت جام کمال خان نے بھی خطاب کیا اور دونوں ممالک کے درمیان جاری B2B روابط پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ طویل المدتی اقتصادی شراکت داری کی بنیاد رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے کاروبار میں آسانی، غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے، اور پائیدار انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے متعدد پالیسی اصلاحات متعارف کرائی ہیں، اور اب ایک قومی ٹیرف پالیسی بھی تشکیل دی جا رہی ہے، جس کا مقصد کاروباری سرگرمیوں کو مزید سہولت فراہم کرنا ہے۔
اسحاق ڈار
اسحاق ڈار نے ہنگری کو "مثبت اور فائدہ مند دوست" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہنگری کے وزیر خارجہ کا پاکستان کا دوسرا دورہ دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔
انہوں نے کہا، "پاکستان ہنگری کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، جس نے ہماری صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، خاص طور پر مغل گروپ کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے۔" انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک 100 سے زائد پیشہ ور افراد ہنگری کے تعاون سے تجارتی و صنعتی شعبے میں حصہ لے چکے ہیں۔اس موقع پر وزیر خارجہ نے تصدیق کی کہ دونوں ممالک نے تجارت و صنعت کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران غزہ کی صورتحال اور افغان سرحد سے درپیش دہشت گردی سمیت خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ڈار نے کہا کہ ہنگری نے پاکستان کی افغان پالیسی پر "مثبت اور سمجھدار" مؤقف اپنایا ہے، اور یورپی یونین میں پاکستان کی جی ایس پی پلس (GSP+) اسٹیٹس کی حمایت پر بھی ہنگری کا شکریہ ادا کیا۔