آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کونسل نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دیدی۔
آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کونسل نے بجٹ تجاویز حکومت کو بھجوا دیں، آئل انڈسٹری نے بجٹ 26-2025 میں ٹیکسز کا بوجھ کم کرنے اور پیٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سیلز ٹیکس کی اجازت نہ دینے سے انڈسٹری کو نقصان کا سامنا ہے۔، رواں سال بھی 33 ارب روپے سے زائد کے نقصان کا خدشہ ہے۔ پرائسنگ ریگولیٹ ہونے سے انفرااسٹرکچر اور آپریٹنگ قیمت بڑھ رہی۔ او سی اے سی کے مطابق
اوسی اے سی نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کو سیلز ٹیکس رجیم میں لایا جائے، آئل انڈسٹری سے سپر ٹیکس کو ختم کیا جائے، کم از کم ٹیکس میں 0.25 فیصد کی کمی کی جائے۔ کم از کم ٹیکس ون ٹائم کیلئے نافذ ہوا پھر مدت بڑھائی گئی۔
آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کونسل کے بجٹ تجاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ مصنوعات کی ٹرانزیکشن پر ایڈوانس ٹیکس فنانس ایکٹ سے ختم کیا جائے، مصنوعات کی ایکسپورٹ پر فائنل ٹیکس رجیم کو تبدیل کیا جائے، فنانس ایکٹ 2024 سے رائلٹی پیمنٹس کو واپس لیا جائے۔ سبسڈی کی آمدن پر عائد ٹیکس کو بھی واپس لیا جائے۔