ریکوڈک مائننگ کمپنی نمائندے رسل ہاورڈ کا کہنا ہے کہ ریکوڈک منصوبے سے 70 ارب امریکی ڈالر کاسرمایہ حاصل ہوگا۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے دوسرے روز شرکاء سے خظاب میں ریکوڈ ک مائننگ کمپنی کے نمائندے رسل ہورڈ نے کہا ریکوڈک میں 5 ارب 90 کروڑ ٹن کے معدنی ذخائرموجود ہیں۔
رسل ہاورڈ کا کہنا تھا کہ ریکوڈک میں ایک کروڑ 30 لاکھ ٹن تانبا، ایک کروڑ 70 لاکھ اونس سونا حاصل ہونے کی توقع ہے۔ اس منصوبے کی متوقع کان کنی کی مدت 37 سال ہے۔ 2028 میں منصوبے سے سونے، تانبے کی پیداوار شروع ہوگی۔
دوسری جانب پاکستان منرلز انویسمنٹ فورم سے او جی ڈی سی ایل کے سی ای او احمد حیات نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان نا صرف معدنی وسائل سے مالامال ہے بلکہ سرمایہ کاری کے لیے بھی پوری طرح تیار ہے۔ واضح وژن پُراعتماد ارادے اور باہمی تعاون سے مستقبل کی تعمیر کر رہے ہیں ۔
احمد حیات کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ذمہ دار، پائیدار اور جامع کان کنی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اپنے بین الاقوامی مہمانوں کو صرف سرمایہ کاروں کے طور پر ہی نہیں بلکہ ترقی کے شراکت داروں کے طور پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ کان کنی کیلئےشفاف ، محفوظ اور سازگار ماحول فراہم کریں گے۔
قبل ازیں پاکستانی حکام کی جانب سے دنیا بھر کے مندوبین کو پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیدی گئی۔ افریقا، چین، سعودی عرب، روس اور دیگر ممالک کے مندوبین کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی گئی۔