پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا اسلام آباد میں آغاز ہوگیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی فورم سے خطاب کریں گے ۔ دو روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں چین اور امریکا سمیت مختلف ممالک کے وفود اور نجی سرمایہ کاروں کی شرکت متوقع ہے ۔
حکومت نے ایس آئی ایف سی کی معاونت سے معدنیات کے شعبے کی ترقی کیلئے اہم اقدام اٹھا دیا۔ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 8 اور 9 اپریل کو اسلام آباد میں ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف افتتاحی سیشن سے خطاب کریں گے۔۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا خطاب بھی فورم کے پروگرام میں شامل ہے۔
ریکوڈک سمیت اہم معدنیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری ، سیکیورٹی اور حکومتی پالیسیوں پر اہم سیشنز ہوں گے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویزملک کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اندر ہم رسپانسبل مائننگ کو کارپوریٹرائز مائننگ کو آگے لے کے چلنا چاہتے ہیں۔ حکومتی سطح پر وزراء تشریف لا رہے ہیں، پرائیویٹ سیکٹر کی جو آپ کی بڑی بڑی مائننگ کمپنیز ہیں ان کے سربراہان بھی آ رہے ہیں ۔ فورم میں تقریباً 2 ہزار مہمانوں کی آمد متوقع ہے۔
فورم کے لئے غیرملکی وفوکی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سعودی گولڈ ریفائنری کے ڈپٹی چئیرمین فیصل سلیمان، سعودی ڈیویلپمنٹ فنڈ کے ڈائریکٹر عبدالسلام عبداللہ، سعودی جیولوجیکل سروے کے سی ای او، سعودی وزارت صنعت و معدنی وسائل کے ڈائریکٹر مائننگ اور فن لینڈ کی کمپنی کے نائب صدراسلام آباد پہنچ گئے۔
سی ای او سعودی جیولوجیکل سروے عبداللہ الشمرانی کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان انویسٹمنٹ اور منرل انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کر رہے ہیں تاکہ مواقع تلاش کیے جا سکیں اور ساتھ ہی معلومات اور علم کا تبادلہ کیا جا سکے۔ تاکہ قابلِ تجدید توانائی کے لیے درکار معدنی وسائل کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔
چینی جیولوجیکل سروے وفد ، ڈپٹی ڈائریکٹر اے ڈی بی اور متعدد غیرملکی سرمایہ کار پہلے ہی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ امریکا،یورپ، روس، ترکی اور مشرق وسطٰی کے سرکاری حکام بین الاقوامی کمپنیوں کے نمائندے اور دانشور بھی فورم میں شرکت کریں گے۔
پہلے روز اہم شخصیات کی شرکت
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان منرل فورم کا افتتاحی روز 8 اپریل کو تین اہم سیشنز پر مشتمل ہوگا جبکہ 9 اپریل کو ریکو ڈِک پر تفصیلی سیشن اور پینل ڈسکشنز ہوں گی۔
اس اہم موقع پر 8 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت حکومت کے اعلیٰ عہدیداران شریک ہوں گے۔ بیرک گولڈ کے سی ای او مارک برسٹو ریکو ڈِک اور پاکستان میں کان کنی کے مستقبل پر اہم خطاب کریں گے۔
فورم کے پہلے روز آذربائیجان کے وزیر معیشت مکائیل جباروف، امریکی اہلکار ایرک مائرز اور سعودی نائب وزیر صنعت عبداللہ العینیزی وزارتی سیشنز میں شریک ہوں گے۔ جولیان کیٹل، ووڈ میک کی کے وائس چیئرمین، عالمی کموڈٹی رجحانات اور پاکستان کے کردار پر خصوصی پریزنٹیشن دیں گے
ریکو ڈِک پر جامع سیشن 9 اپریل کو ہوگا، جس میں عالمی ماہرین اور منصوبے کے رہنما اس کی پیشرفت اور امکانات پر روشنی ڈالیں گے۔ زِجن مائننگ کے شین شاؤ یانگ، آئی ایچ سی کے سید بسار شیب، اور محمد علی ٹبہ پینل مباحثے میں پاکستان کی معدنی ترقی پر تبادلہ خیال کریں گے
نیشنل ریفائنری لمیٹڈ کے محمد علی ٹبہ اور ایف ڈبلیو او کے ڈی جی ایکسپلوریشن پر پانچ منٹ کا اہم بریفنگ سیشن دیں گے، سعودی جیالوجیکل سروے کے سی ای او عبداللہ الشمرانی اور عالمی ماہرین معدنی نقشہ سازی اور ابھرتی معیشتوں کے لیے جیولوجیکل سروے کی اہمیت پر گفتگو کریں گے۔
برنڈ ٹیگلر، ڈاکٹر وانگ ہونگلیانگ، ڈاکٹر پال اور ڈاکٹر پیٹر زاؤاڈا عالمی سرویز اور ترقی پذیر ممالک کے تجربات شیئر کریں گے۔
ریکو ڈک پروجیکٹ کی ترقی پر پینل بحث میں، ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر اساک مارے، ویئر منرلز کے جے ڈی سنگلٹن، اور بیرک گولڈ کے جیمز فرگوسن سمیت ماہرین شرکت کریں گے
قومی معدنی پالیسی پر ڈاکٹر حامد اشرف، ویل جابر، ویڈمیکنزی اور وائٹ اینڈ کیس کے ماہرین سرمایہ کاری، قانون اور اصلاحات پر پینل گفتگو کریں گے۔