کسان کارڈ کے دوسرے فیز میں کاشتکاروں کے قرض کی حد 30 ہزار سے بڑھا کر 40 ہزار روپے فی ایکڑ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر زراعت و لائیو اسٹاک سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں کسان کارڈ کے دوسرے فیز میں کاشتکاروں کے قرض کی حد 30 ہزار سے بڑھا کر 40 ہزار روپے فی ایکڑ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ قرض کی حد بڑھانے سے فی ایکڑ زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا، وزیراعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کے تحت اب تک 36 ارب روپے کی خریداری کی جاچکی ہے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت پنجاب کو بتایا گیا کہ 15 اپریل سے 15 مئی کے دوران کسان کارڈ کے پہلے فیز کے تحت کاشتکاروں کو دیئے قرض کی وصولی مکمل کرلی جائے گی، 16 مئی سے کسان کارڈ کے تحت کاشتکاروں کو خریف کیلئے بلا سود زرعی قرضہ جات فراہم کئے جائیں گے، جس کیلئے 75 ارب روپے کی رقم مختص کی جائے گی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کسان کارڈ کے دوسرے مرحلہ کے کاشتکار 30 فیصد کیش اور 25 فیصد رقم سے ڈیزل کی خریداری بھی کر پائیں گے۔ صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ ماڈل ایگریکلچر مالز کے قیام کے سلسلے میں ساہیوال، ملتان، بہاولپور اور سرگودھا میں 80 فیصد گرے اسٹرکچر کا کام مکمل ہوچکا ہے جو اس سال 30 جون تک مکمل کرلیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے دوران 8 مزید ماڈل ایگری مالز بنانے کی تجویز زیرِ غور ہے۔