ملک میں اسمگلنگ کے باعث پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت میں دوبارہ کمی ہوگئی۔ آئل کمپنیزایڈوائزری کونسل نے ایف بی آر،اوگرا اور وزارت پیٹرولیم کو خط لکھ دیا۔
خط کے مطابق گزشتہ سال بغیرلائسنس ایجنسیز، غیرقانونی پیٹرول پمپس کے خلاف ایکشن سے اسمگنلگ میں کمی آئی، ایکشن کے نتیجےمیں گزشتہ سال ستمبر تا دسمبرسیل میں اضافہ سے حکومتی ریونیو اور ملکی معیشت کوفائدہ پہنچا۔
او سی اے سی کے مطابق اس وقت ملک میں اسمگل شدہ ڈیزل 180روپے لیٹر میں فروخت ہورہا ہے، ڈیزل کی 258 روپے64 پیسے قیمت کے مقابلے میں کم قمیت پرفروخت جاری ہے۔ مارکیٹ میں اسمگل شدہ پیٹرول 160 روپے لیٹر فروخت ہورہا ہے، رواں سال فروری سے پیٹرولیم مصنوعات کی سیل میں کمی پر تحفظات ہیں۔
آئل کمپنیزایڈوائزری کونسل کے مطابق اسمگلنگ سے حکومت کو روزانہ ایک ارب 50 کروڑ کا ریونیو میں نقصان ہورہا ہے، فروری 2024 کے مقابلے میں فروری 2025 میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت میں 6 فیصد کمی آئی، پیٹرول کی فروخت میں بھی گزشتہ سال کی نسبت 5 فیصد کمی آئی ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کےآخری چارماہ کی نسبت ڈیزل 16، پیٹرول کی فروخت میں 13 فیصد کمی ہوئی، غیرقانونی پیٹرول پمپس بند کی جائے کراس بارڈ مینجمنٹ مزید موثربنائی جائے، وائٹ اسپرٹ درآمد بند کی جائے ملاوٹ کرکے اسکی بطورڈیزل فروخت جاری ہے۔