کابینہ کمیٹی کی منظوری سے مستقل ہونے والے سول افسران کے لیے بری خبر آگئی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر وفاقی حکومت نے سب کمیٹی سے مستقل ہونے والے تمام افسران کے کیسز ایف پی ایس سی کو بھیجنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
وفاقی حکومت نے وزارت قانون کی رائے آنے پر اہم اقدام اٹھا دیا، فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی پوسٹوں پر افسران کی مستقلی سے متعلق کابینہ کمیٹی کا فیصلہ سول سرونٹ ایکٹ اور ایف پی ایس سی کے قانون کی خلاف ورزی قرار دیدیا۔
حکومت نے تمام افسران کے کیسز ایف پی ایس سی کو بھیجنے کا حکم دیدیا۔ امیدواروں کے ٹیسٹ اور انٹرویو دوبارہ ہوں گے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام محکموں کے سیکرٹریز کو ہدایات جاری کردیں۔
مراسلے کے مطابق ایف پی ایس سی دوبارہ تمام امیدواروں کی فٹنس اور اہلیت کا جائزہ لے گا۔ یہ فیصلہ صرف سول پوسٹ یعنی ایف پی ایس سی کی سیٹوں سے متعلق ہے۔ بورڈ آف امیگریشن، ایف آئی اے، فیڈرل ایجوکیشن اور پاسپورٹ آفس سمیت مختلف وزارتوں اور ڈویژنز میں مستقل ہونے والے بیسیوں افسران متاثر ہوں گے۔ البتہ خود مختار اداروں، کارپوریشنز اور اتھارٹیز کے افسران پر اطلاق نہیں ہوگا۔
سپریم کورٹ نے کابینہ کمیٹی برائے ریگولرائزیشن کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ کمیٹی کے پاس صرف گریڈ ایک سے پندرہ تک کے ملازمین کو مستقل کرنے کا اختیار تھا۔ البتہ اس نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے گریڈ 16 اور اس سے اوپر کے افسران کو بھی مستقل کردیا۔