پاکستان میں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران گاڑیوں، مشینری، خوراک، پیٹرولیم مصنوعات سمیت متعدد اشیاء کی درآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مجموعی درآمدی بل 7.60 فیصد اضافے کے ساتھ 37 ارب 87 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا، جولائی تا فروری ایک ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے صرف موبائل فون بیرون ملک سے منگوائے گئے، پاکستان نے دودھ، مکھن، کریم سمیت 5 ارب ڈالر سے زیادہ کی غذائی اشیاء بھی بیرون ملک سے درآمد کیں۔
موجودہ مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں ہی 2 ارب 67 کروڑ ڈالر کے اضافے کے ساتھ درآمدات 37 ارب 87 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئیں، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں درآمدات کا حجم 35 ارب 19 کروڑ ڈالر تھا، آٹھ ماہ میں 8 کروڑ 32 لاکھ ڈالر کا دودھ، مکھن اور کریم بیرون ملک سے منگوائی گئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق مشینری کی درآمدات کا حجم 15 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 5 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، پاور، ٹیکسٹائل، آفس، تعمیراتی اور الیکٹریکل میشنری کی درآمد میں اضافہ ہوا، البتہ موبائل فون کی امپورٹ میں 13 فیصد کمی کے باوجود حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم کی امپورٹ 1.20 فیصد اضافے سے 10 ارب 70 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، زرعی آلات، کیمیکلز کی امپورٹ میں 2.52 فیصد اضافہ ہوا اور 5 ارب 87 کروڑ ڈالر زرمبادلہ خرچ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ٹرانسپورٹ کی درآمدات 24.33 فیصد اضافے سے ایک ارب 38 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، گاڑیوں اور پرزہ جات کی امپورٹ میں 23 فیصد تک اضافہ ہوا، جولائی تا فروری 75 کروڑ ڈالر سے زیادہ مالیت کی کاریں اور پرزے درآمد کیے گئے۔
ایف بی ایس کے مطابق مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں غذائی اشیاء کی امپورٹ میں 1.47 فیصد کمی کے باوجود پاکستان نے 5 ارب 38 کروڑ ڈالر کی خوراک بیرون ملک سے منگوائی، اس میں گندم، خشک میوے، چائے، مصالحہ جات، پام آئل، سویا بین آئل، چینی اور دالیں شامل ہیں، ٹیکسٹائل امپورٹ کا حجم 59 فیصد اضافے سے 2 ارب 71 کروڑ ڈالر رہا۔