پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ باؤلر عاکف جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی آج کی جیت سے ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے اور نوجوان کھلاڑیوں کو اچھا موقع دیا جا رہا ہے، جس سے ٹیم مزید مضبوط ہوگی۔
عاکف جاوید نے بتایا کہ کرکٹ کی ابتدا میں ہی ان کا نام پاکستان ٹیم کے لیے زیر غور تھا، مگر انجری کے باعث کیریئر میں رکاوٹ آئی۔ انجری کے بعد سخت محنت کی اور بابر اعظم کی رہنمائی سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
انہوں نے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا"کل پریکٹس میچ میں باؤلنگ کرتے ہوئے بابر نے مجھے باؤنڈریز لگائیں تو میں لائن اور لینتھ سے ہٹ گیا۔ بابر نے مجھے سمجھایا کہ چاہے باؤنڈریز لگیں، لائن اور لینتھ نہیں چھوڑنی چاہیے۔"
عاکف جاوید نے کہا کہ بچپن میں وسیم اکرم اور وقار یونس کو دیکھ کر باؤلنگ شروع کی، اور شعیب اختر جیسا باؤلر بننا چاہتے تھے، مگر اب وہ محمد عامر کو فالو کرتے ہیں۔
عاکف نے بتایا کہ دبئی میں ان کا بھائی ٹیکسی ڈرائیور ہے، جس نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا اور کہا"آپ کرکٹ کھیلیں، تمام خرچہ میں اٹھاؤں گا۔"
انہوں نے مصباح الحق کو کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ مصباح نے بلوچستان کی وائٹ بال ٹیم میں موقع دیا، اور چیمپئنز کپ میں مارخور ٹیم میں بھی منتخب کرایا، جس پر وہ بہت خوش تھے۔
عاکف جاوید نے بتایا کہ نیوزی لینڈ میں کھیلنا مشکل ہوتا ہے، مگر بابر اعظم اور رضوان نے مدد کی اور گائیڈ کیا کہ کس طرح آگے گیند کرنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا"کین ولیمسن کو آؤٹ کرنے کی شدید خواہش ہے اور اسی کے لیے تیاری کر رہا ہوں۔"