گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) کے ساتھ جلد ہی اسٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے کی نوید سنا دی۔
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) کے درمیان 2 ارب ڈالر سے زائد کے مالیاتی پروگرام کے حصول کے لیے ورچوئل مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے جلد ہی اسٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے کی نوید سنائی ہے جبکہ حکومت نے درآمدی ٹیرف میں نمایاں کمی سمیت نئی شرائط تسلیم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس معاہدے کے تحت 1 ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط اور 1.2 ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ ملنے کا امکان ہے تاہم، وزارت خزانہ نے معاہدے کے لیے کوئی حتمی ٹائم فریم دینے سے گریز کیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 7 فیصد تک محدود رہنے کی توقع ہے جبکہ معاشی شرح نمو 2.5 سے 3.5 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ترسیلات زر کا نظرثانی شدہ ہدف 36 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔
مذاکرات میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر بھی نظرثانی کی گئی اور گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ خسارہ ہدف سے کافی حد تک کم رہے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی شرائط کے تحت درآمدی ٹیرف میں کمی سے آنے والے برسوں میں درآمدی گاڑیوں کی قیمتیں کم ہونے کا امکان ہے جو صارفین کے لیے خوشخبری ثابت ہو سکتا ہے۔