کرپشن کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ کا بڑا اقدام، اینٹی کرپشن ہاٹ لائن قائم کر دی گئی۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کہتے ہیں مقدمہ مقرر کروانے کیلئے کوئی رشوت طلب کرے تو فوری آگاہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ اینٹی کرپشن کا اہلکار شکایت کنندہ سے مسلسل رابطے میں رہے گا، درج کرائی گئی شکایات کا فیصلہ ایک ماہ جبکہ پیچیدہ معاملے کا 2 و ماہ میں ہوگا۔
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے اپنے بیان میں کہا کہ رشوت اور سفارش کیخلاف عدم برداشت کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں، اینٹی کرپشن ہاٹ لائن پر شکایات بذریعہ واٹس ایپ، ای میلز اور ٹیلی فون کالز درج کرائی جاسکتی ہیں، شکایت کنندہ کا نام خفیہ رکھتے ہوئے فوری کارروائی کی یقین دہانی کراتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی اولین ترجیح عوام کو فوری انصاف پہنچانا ہے، 5 ماہ کے دوران سپریم کورٹ میں 7 ہزار 633 نئے مقدمات دائر ہوئے جبکہ 11 ہزار 779 مقدمات کو نمٹایا گیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کہتے ہیں نئے ججوں کے آنے کے بعد مقدمات کے فیصلوں میں مزید تیزی آئے گی، یقین دلاتا ہوں کوئی مقدمہ آئے گا تو اس کا جلد اور میرٹ پر فیصلہ ہوگا۔