امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر فوجی حملے شروع کیے گئے ہیں۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان حملوں میں حوثیوں کے ریڈار سسٹمز، فضائی دفاعی میزائل تنصیبات، اور ڈرونز کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکی حکام کے مطابق ان کارروائیوں کا بنیادی مقصد بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کی راہوں کو محفوظ بنانا اور حوثیوں کی جانب سے جاری حملوں کا سلسلہ روکنا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں پر اپنے ردعمل میں کہا کہ میں نے یمن میں حوثیوں کے خلاف فیصلہ کن حملوں کا حکم دیا ہے، حوثیوں نے امریکی اور دیگر ممالک کے جہازوں پر حملے کیے جو ناقابلِ برداشت ہے، سابق صدر جو بائیڈن نے حوثیوں کے خلاف کمزور اور ناکافی کارروائیاں کیں جس کی وجہ سے وہ بے لگام ہوگئے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ایران کی مالی اور عسکری امداد کی بدولت حوثیوں نے امریکی جہازوں کو نشانہ بنایا، اب ان حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ہم اپنے مقاصد کے حصول تک طاقت کا استعمال جاری رکھیں گے، حوثیوں کے لیے وقت ختم ہوچکا ہے، انہیں فوری طور پر امریکی جہازوں پر حملے بند کر دینے چاہئیں۔