پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے 115,000 پوائنٹس کی حد عبور کر لی، جس کی بنیادی وجوہات میں موڈیز کی جانب سے بینکنگ سیکٹر کی اپ گریڈیشن اور آئی ایم ایف مذاکرات میں پیش رفت شامل ہیں۔ اس زبردست تیزی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید تقویت دی ہے اور معاشی بحالی کے امکانات کو روشن کر دیا ہے۔
KSE-100 انڈیکس میں 1,009.70 پوائنٹس کا اضافہ، 0.89 فیصد کی بہتری ریکارڈ کی گئی۔انڈیکس 115,094.23 پوائنٹس پر بند ہوا، جبکہ 115,247.39 پوائنٹس کی انٹرا ڈے بلند ترین سطح کو بھی چھوا۔ مجموعی کاروباری حجم 382 ملین شیئرز رہا، جبکہ 25.4 ارب روپے کا کاروبار ہوا۔
بینک آف پنجاب (BOP) نے 48 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے زیادہ کاروبار کیا۔اہم شعبوں میں تیزی، خاص طور پر فوجی فرٹیلائزر (FFC)، پی ایس او (PSO)، لکی سیمنٹ (LUCK)، اینگرو ہولڈنگز (ENGROH) اور ماری پٹرولیم (MARI) نے انڈیکس میں 506 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
مارکیٹ میں تیزی کی وجوہات:
موڈیز نے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کی درجہ بندی "مستحکم" سے "مثبت" کر دی، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا۔ بہتر ہوتے ہوئے معاشی اشاریے مارکیٹ کی مثبت کارکردگی کا سبب بنے۔توانائی کے شعبے کے گردشی قرضے کے ممکنہ حل کی قیاس آرائیوں نے سرمایہ کاروں کا حوصلہ بڑھایا۔
آئی ایم ایف کی آئندہ قسط کی توقعات نے بھی اسٹاک مارکیٹ کو تقویت دی۔عالمی سطح پر خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا رجحان مزید مستحکم کیا۔
آئی ایم ایف مذاکرات اور مستقبل کا منظرنامہ:
آئی ایم ایف کا وفد، جس کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹر کر رہے ہیں، 7 بلین ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی کے جائزے کے لیے پاکستان میں موجود ہے۔ جائزہ کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستان کو 1 بلین ڈالر کی نئی قسط موصول ہو سکتی ہے، جس سے معیشت میں استحکام پیدا ہوگا۔
بڑھتے ہوئے تجارتی حجم اور سرمایہ کاروں کی دلچسپی نے مارکیٹ میں طویل مدتی استحکام کے امکانات کو مزید روشن کر دیا ہے۔معاشی اصلاحات اور پالیسیوں کی کامیابی نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کر دیا ہے، جس کے اثرات مارکیٹ میں واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔