وزیر خراجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستانی شہریوں پر کوئی با ضابطہ ویزہ پابندی نہیں لگائی۔ سخت جانچ پڑتال کی وجہ مختلف مسائل ہیں۔ جن کے حل کیلئے حکومت پاکستان اور سفارتخانہ سعودی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
متحدہ عرب امارات کے ویزوں کے حوالے سے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا۔ تحریری جواب کے مطابق یو اے ای حکام نے بتایا ہے کہ پاکستانی شہریوں پر کوئی با ضابطہ ویزہ پابندی نہیں۔
تحریری جواب کے مطابق یو اے ای وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت اور کسٹمز نے پانچ سالہ ویزے کا اعلان کیا ہے۔ اس کیلئے راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ، ہوٹل بکنگ، جائیداد کی ملکیت کا ثبوت اور تین ہزار درہم پیشگی ادائیگی درکار ہے۔
کچھ پاکستانی جعلی ڈگریاں اور جعلی ملازمت کے معاہدے جمع کراتے پائے گئے۔ جبکہ یو اے ای میں قیام پذیر کچھ پاکستانی سیاسی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی کے کچھ ارکان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا نامناسب استعمال کرتے بھی پائے گئے۔
وزیر خارجہ نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ ابو ظہبی میں پاکستانی سفارتخانے نے یو اے ای کے ساتھ وزارتی اور انڈر سیکرٹری سطح پر جبکہ وزارت خارجہ کے افسران نے اسلام آباد میں اماراتی سفارتخانے کے ساتھ معاملہ اٹھایا ہے۔ حکومت پاکستان اور وزارت خارجہ متحدہ عرب امارات کے ہم منصبوں سے مسلسل رابطے میں ہے۔