گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر فریحہ طلحہ اس علاقے کی پہلی خاتون ویٹرنری ڈاکٹر ہیں انہوں نے اپنے خواب سے حقیقت تک کے سفر کے حوالے سے کہا کہ یہ سفر قطعی آسان نہیں تھا۔
ڈاکٹرفریحہ کا کہناتھاکہ یہ سفر میرے لیےآسان نہیں تھا,سب میرے ویٹرنری بننے کے خلاف تھے لیکن میرے والد نے میرا ساتھ دیا،میرے والد مجھے خود ایگریکلچر یونیورسٹی داخلہ کروانے گئے۔
2009 میں نےاپنی فارماسوٹیکل کمپنی کا آغازکیاجہاں پورےپاکستان سےلوگوں نےجوائن کیا،بہت ساری خواتین نےمجھ سے رابطہ کیا جو پولٹری کی فیلڈمیں آگے بڑھنا چاہتی تھیں،میں نے پورے ملک میں مختلف سیمنارمنعقد کروائے تاکہ تمام خواتین اس سے مستفید ہوسکیں۔
میرا پیغام ہے کہ جو آپ کرنا چاہتے ہیں جس فیلڈ میں جانا چاہتے ہیں جائیں،جو بھی خواتین اس فیلڈ میں آگے آنا چاہتی ہیں میں ان کو کہتی ہوں کہ اپنے خواب پورے کریں،راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور ملک کا نام روشن کریں۔