اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق فروری 2025ء میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر 3.1 ارب ڈالر رہیں جو جنوری 2025ء کے 3 ارب ڈالر کے مقابلے میں 3.8 فیصد زیادہ ہیں۔
ایس بی پی کی رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر میں سالانہ بنیاد پر 38.6 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی ماہ میں 2.25 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
مجموعی طور پر جولائی تا فروری مالی سال 25ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر میں 32.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جولائی تا فروری مالی سال 24ء کے دوران ترسیلات زر 18.1 ارب ڈالر تھیں۔
مقامی ترسیلات زر ملک کے بیرونی کھاتوں کو سہارا دینے، پاکستان کی معاشی سرگرمیوں کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ ترسیلات زر پر منحصر گھرانوں کی قابل استعمال آمدنی میں اضافے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے فروری 2025ء میں سب سے زیادہ رقم 744.4 ملین ڈالر بھیجی، ماہانہ بنیادوں پر یہ رقم 2.21 فیصد زیادہ تھی اور گزشتہ سال کے اسی مہینے میں تارکین وطن کی جانب سے بھیجے گئے 539.9 ملین ڈالر کے مقابلے میں 37.88 فیصد زیادہ تھے۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے ماہانہ بنیادوں پر 4.94 فیصد اضافہ ہوا، جنوری میں 621.5 ملین ڈالر کے مقابلے میں فروری میں ترسیلات زر 652.2 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر میں تقریباً 69.49 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 384.8 ملین ڈالر تھا۔
فروری 2025ء میں برطانیہ سے ترسیلات زر 501.8 ملین ڈالر رہیں جو جنوری 2025ء میں 443.6 ملین ڈالر کے مقابلے میں 13.12 فیصد زیادہ ہیں، برطانیہ سے آنیوالے سالانہ بہاؤ میں 45.03 فیصد کی بہتری آئی ہے۔
فروری 2025ء میں امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے 309.4 ملین ڈالر بھیجے جو کہ ماہانہ بنیاد پر3.41 فیصد اضافہ ہے۔