ایس آئی ایف سی کی کوششیں رنگ لے آئیں، ساڑھے چار سال سے بند پڑے جامشورو ایل پی جی پلانٹ کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
سوئی سدرن گیس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایل پی جی پلانٹ کو بحال کرنے کے منظوری دے دی ہے اور پلانٹ جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ اور سوئی سدرن گیس مل کر چلائیں گے۔
پلانٹ سوئی سدرن 66 فیصد اور جے جے وی ایل 34 فیصد ریونیو شیئرنگ فارمولے کے تحت چلایا جائے گا جبکہ نئے معاہدے اور ایل پی جی پلانٹ کی بحالی سے سوئی سدرن کو سالانہ دو ارب روپے کا ریونیو ملے گا۔
سوئی سدرن کے قائ مقام ایم ڈی امین راجپوت کی جانب سے پلانٹ کو آپریشنل کرنے کی منئوری کی تصدیق کی گئی ہے۔
ایس آئی ایف سی نے جنوری 2024 میں جے جے وی ایل پلانٹ بحال کرنے کیلئے کوششیں شروع کی تھیں اور 2020 سے پلانٹ کی بندش سے ملک 317000 ٹن مقامی ایل پی جی کی پیداوار سے محروم ہوا۔
ماہرین کے مطابق ساڑھے چار سال میں پلانٹ بندش سے ملک کو مجموعی طور پر 94 ارب کا مالی نقصان ہوا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ایل پی جی پلانٹ کی بحالی سے مقامی پیداوار میں اضافہ اور قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔