بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی ) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ بوگس مقدمات کے خاتمے تک ہم پولیس تھانے میں دھرنا دے کر بیٹھے رہیں گے۔
سماء سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ حکومت کی نااہلی جھوٹ سےعیاں ہے، مقدمات میں بچوں اور خواتین کو بھی نامزد کیا گیا ہے، اپنے ساتھیوں کے ہمراہ وڈھ تھانے میں کئی روز سے گرفتاری دینے کے لیے بیٹھا ہوں لیکن پولیس کی جانب سے نہ تو گرفتار کیا جا رہا ہے اور نہ ہی مقدمات واپس کیے جاتے۔
سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ایک ہی دن میں ہزاروں لوگوں کے خلاف مقدمات درج کرنا دھمکانے کی ناکام کوشش ہے، ہم اس وقت تک تھانے میں بیٹھے رہیں گے جب تک بوگس مقدمات ختم نہیں کیے جاتے، تمام مقدمات بے بنیاد ہیں اور اس لیے تین مقدمات ختم کیے گئے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ چوتھے مقدمے کے واپس لینے تک ہم پولیس تھانےمیں بیٹھے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے مقامی تاجروں سے ایک معاہدہ کیا تھا کہ تمام مقدمات واپس لیے جائیں گے، تاہم ابھی تک جو سب سے اہم مقدمہ ہے قائم ہے ، اس مقدمہ میں 600 سے زائد افراد نامزد کیے گئے، اس میں دہشت گردی کے دفعات شامل ہیں اور وغیرہ میں میرا نام بھی ہے، اس مقدمے کا مقصد وڈھ کے لوگوں کو خوف زدہ کرنا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اس احتجاج کے بعد پورے صوبے میں پارٹی کے لیڈرز گرفتاری دیں گے۔