ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔ افغان حکومت سے معاملے کو سنجیدگی سے حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے ہمسایہ تعلقات چاہتا ہے۔ افغان حکومت سے معاملے کو سنجیدگی سے حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہی۔
ترجمان دفترخارجہ کےمطابق طورخم کی بندش افغان فورسز کی جانب سے متنازع علاقے میں چوکیاں بنانے پرہوئی۔ پاکستان طورخم بارڈر پر ہونے والے انتشار کی مذمت کرتا ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو امریکی مشیر قومی سلامتی کا فون آیا، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں پرصدرٹرمپ کی طرف سےشکریہ اداکیا، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے مشیر قومی سلامتی کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان غزہ میں امداد کے داخلے پر اسرائیلی پابندی کی مذمت کرتا ہے، بھارتی وزیر خارجہ کے چاڈم ہاوس لندن میں مقبوضہ کشمیر پر بیان مسترد کرتے ہیں، کشمیریوں کے صدیوں پرانے تحفظات اقتصادی بحالی سے حل نہیں کیے جاسکتے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری اور حوالگی جیسے آپریشن کسی ایک واقعہ کے مرہون منت نہیں ۔ پاکستان اور امریکا کے رابطے جاری رہتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ سے بیان کو مسترد کیا۔ کہا کشمیریوں کے صدیوں پرانے تحفظات اقتصادی بحالی سے حل نہیں کئے جاسکتے۔ ترجمان نے رمضان کے دوران غزہ پر اسرائیلی پابندیوں کی شدید مذمت کی۔ بتایا اسحاق ڈار جدہ میں منعقدہ او آئی سی اجلاس میں فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے بات کریں گے۔