امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کا کہنا ہے کہ داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری میں پاکستان کے تعاون پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
فاکس نیوز کو انٹرویو میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ ہماری قیادت نے پاکستان کو معلومات فراہم کیں، پاکستان نے دہشتگرد گرفتار کیا اور اس کی شناخت کی۔
امریکی وزیر نے کہا کہ افغانستان سے انخلا امریکی تاریخ کی سب سے بڑی تباہی اور شرمندگی تھی۔ ہم نے اربوں ڈالر کے ہتھیار طالبان کے حوالے کردیئے۔ معاملے کی مکمل انکوائری کرکے ایسے فیصلے کرنے والوں کا احتساب کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں 2021 میں کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ پر ہونے والے بم دھماکے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ آج رات مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے اس ظلم کے ذمہ دار سرفہرست دہشت گرد کو گرفتار کر لیا ہے اور وہ امریکی انصاف کی تیز تلوار کا سامنا کرنے کے لیے یہاں آرہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گرفتاری میں اسلام آباد کے کردار پر اس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں خاص طور پر پاکستان کی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس درندے کو گرفتار کرنے میں مدد کی۔
دوسری جانب پاکستان کی مدد سے گرفتار کالعدم داعش کے دہشتگرد کی ورجینیا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے شریف اللہ عرف جعفر کو پولیس حراست میں رکھنے کا حکم دے دیا۔۔ پیشی کے موقع پر ملزم کو نیلے رنگ کا جیل والا لباس پہنایا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق 10 منٹ تک جاری رہنے والی ابتدائی سماعت میں شریف اللہ کو بتایا گیا کہ الزامات ثابت ہوئے تو اسے عمرقید کا سامنا ہوگا۔ شریف اللہ نے جج سے بات کیلئے دری زبان کے مترجم کی خدمات لیں۔ ملزم کو دوبارہ پیر کی سہ پہر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اس سے پہلے امریکی حکام نے بتایا کہ شریف اللہ نے ایف بی آئی کے سامنے اعتراف جرم کرلیا ہے۔ اُس نے کابل ایئرپورٹ حملے کی تیاری میں مدد دینے کا اعتراف کیا۔ اور خودکش حملہ آور کو روٹ کی نشاندہی کی۔ شریف اللہ نے خودکش حملہ آور عبدالرحمان کی شناخت بھی کی۔ شریف اللہ نے ماسکو میں سٹی ہال حملے سے تعلق کا اعتراف بھی کیا جبکہ دیگر حملوں میں معاونت کا بھی بتایا۔